| |
El período embrionario (Las primeras 8 semanas)
Desarrollo embrionario: Las primeras 4 semanas
Capítulo 3 Fecundación
|
| |
| حیاتاتی طور پر کہہ سکتے ہیں کہ،
"انسانی نموکا آغاز باروری سے ہوتا ہے،"
جب ایک عورت اور ایک مرد
دونوںاپنے 23 لونیوں کو
تولیدی خلیوں کے ذریعہ یکجا کرتے ہیں۔
عورت کے تولیدی خلیے کو
عموما "بیضہ" کہا جاتا ہے
لیکن درست اصطلاح "مبیضی انڈا" ہے۔
اسی طرح، مرد کا تولیدی خلیہ
عام طور پر "منی" کہلاتا ہے
لیکن ترجیحی اصطلاح جرثومہ منی ہے
عورت کے رحم سے مبیضی انڈے کے اخراج کے بعد
عمل تبویض کہلانے والے عمل کے ذریعہ،
مبیضی انڈا اور جرثومہ منی آپس میں
رحم کی نالیوں میں سے ایک میں ملتے ہیں،
جسے اکثر فیلوپی نالی کہا جاتا ہے۔
رحم کی نالیاں عورت کے بیضہ دانی کو
اس کے رحم یا بچہ دانی سے جوڑتی ہیں۔
اس کے نتیجے میں بنا ایک ۔ خلیہ مضغہ
جفتہ کہلاتا ہے،
یعنی "جوڑا یا باہم ملا ہوا۔"
|
Capítulo 4 ADN, división celular y factor temprano de embarazo
|
| |
| جفتے کے 46 لونیے
اس مخصوص اولین اشاعت کوپیش کرتے ہیں
جو نئے فرد کا مکمل بنیادی
جنیناتی خاکہ ہوتا ہے۔
یہ ماسٹر پلان سختی سے لپٹے ہوئے سالموں کے
اندرہوتا ہے جسے ڈی این اے کہتے ہیں۔
یہ پورے جسم کی نشونما سے متعلق
ہدایات پر مشتمل ہوتا ہے
ڈی این اے سالمے لپٹی ہوئی سیڑھی کے
مانند ہوتے ہیں
جسے دوہری کنڈلی کہا جاتا ہے۔
سیڑھی کے زینے جفتی سالموں،
یا بنیادوں سے بنے ہوتے ہیں، جنہیں گوانین،
سائٹوسین، ایڈینین اور تھائیمین کہتے ہیں۔
|
| گوانین صرف سائٹوسین کے ساتھ،
اورایڈ ینین تھا ئیمن کے ساتھ ہی
جوڑا بناتا ہے۔
ہر انسانی خلیے میں لگ بھگ ایسے 3 ارب
بنیادی جوڑے ہوتے ہیں۔
واحد خلیے کے ڈی این اے میں اتنی معلومات
ہوتی ہے کہ اگر انہیں حرفوں میں اس طرح
پیش کیا جائے کہ ہر اساس کا صرف پہلا لفظ
لکھا جائے تو 15 ارب صفحات درکار ہوں گے!
اگر اسے سرے سے آخر تک ملایا جائے تو،
واحد انسانی خلیے میں ڈی این اے
کی پیمائش ⅓3 فٹ
یا 1 میٹر ہوگی۔
|
| اگرہم ان تمام ڈی این اے کی کنڈ لی کھول دیں
جو بالغ فرد کے 1000 کھرب خلیوں
میں موجود ہیں،
تو یہ 63 ارب میل تک پھیل جائے گا۔
یہ دوری زمین سے سورج اور پھر
واپس زمین تک کی دوری کا
340 گنا ہوگی۔
|
| باروری کے لگ بھگ 24 سے 30 گھنٹوں بعد،
جفتہ پہلی بار اپنے خلیے کی تقسیم کا
عمل پورا کرتا ہے۔
خیطیت کے عمل کے ذریعہ،
ایک خلیہ دو میں، دو چار میں، اور
اسی طرح تقسیم ہوتا ہے۔
|
| باروری کے آغاز کے 24 سے 48 گھنٹے بعد
پہلے پہل ایک ہارمون کی شناخت کے ذریعہ
حمل کی تصدیق کی جاسکتی ہے
جسے ماں کے خون میں موجود
"ابتدائی حمل کا عامل" کہتے ہیں۔
|
Capítulo 5 Etapas iniciales (mórula y blastocito) y células madre
|
| |
| باروری کے 3 سے 4 دن بعد،
مضغہ کے تقسیم ہونے والے خلیے
گول شکل اختیار کرلیتے ہیں
اور مضغہ کو توتہ کہاجاتا ہے۔
4 سے 5 دنوں میں خلیوں کے اس گیند پر
ایک جھلی بن جاتی ہے
اور تب مضغہ بروزیہ کہلاتا ہے۔
بروزیہ کے اندر کے خلیے کو
خلیے کی اندرونی کمیت کہتے ہیں
اور یہ سر، جسم اوردیگرسانچوں کوابھارتا ہے
جو نموپذیرانسان کے لازمی عضو ہیں۔
خلیے کی اندرونی کمیت میں موجود خلیے
نہوزی ساق کےخلیے کہلاتے ہیں کیونکہ
ان میں یہ صلاحیت ہوتی ہےکہ
ہرایک 200 سے زیادہ قسم کے خلیے بناسکتا ہے
جس پر انسانی جسم مشتمل ہوتا ہے۔
|
Capítulo 6 1 a 1½ semanas: implantación y gonadotropina coriónica humana (GCH)
|
| رحم کی نالی سے نیچے آنے کے بعد،
ابتدائی مضغہ ماں کے رحم کی
اندرونی دیوار سے چپک جاتا ہے۔
یہ عمل، تنصیب کہلاتا ہے،
جو باروری کے 6 دن بعد
شروع ہوتا ہے اور 10 سے 12 دن
میں پورا ہوتا ہے۔
نموپذیر مضغہ کے خلیے ایک ہارمون
پیدا کرنے لگتے ہیں
جسے انسانی کوریونک گوینڈوٹروپین،
یا ایچ سی جی کہتے ہیں،
جو وہ مادہ ہے جس کی حمل کے زیادہ تر
جانچوں میں شناخت ہوتی ہے۔
ایچ سی جی مادری ہارمونز کو ہدایت دیتا ہے کہ
وہ حیض کے عمومی دور کو روک دے،
تاکہ حمل برقرار رہ سکے۔
|
Capítulo 7 La placenta y el cordón umbilical
|
| تنصیب کے بعد،
بروزیلے کے محور پر موجود خلیے
ایک ڈھانچے کے حصوں کو ابھارتے ہیں
جسے آنول کہتے ہیں،
جو مادری اور نہوضی نظام کے
درمیان آپسی رابطے کا کام کرتا ہے۔
آنول ماں سے نموپذیرانسان کو آکسیجن، تغذیہ،
ہارمونز، دوائیں فراہم کرتا ہے؛
تمام فضلوں کو خارج کرتا ہے؛
اور ماں کے خون کو
مضغہ اور جنین کے خون میں ملنےسے
محفوظ رکھتا ہے۔
آنول ہارمونز بھی پیدا کرتا ہے
اورمضغہ اور جنین کے درجہ حرارت
کو معتدل اور
ماں کے درجہ حرارت سے تھوڑا اوپر رکھتا ہے۔
آنول نموپذیر انسان کے ساتھ
نال کے شریانوں کے ذریعہ ترسیل کا
کام انجام دیتا ہے۔
زندگی کو برقرار رکھنے کے معاملے میں
آنول کی صلاحیت
جدید اسپتالوں کے کامل توجہ والی نگہداشت
کی اکائی کے مقابل ہے۔
|
Capítulo 8 Nutrición y protección
|
| |
| 1 ہفتے تک
خلیے کی اندرونی کمیت میں موجود خلیے
دو جھلیاں بناتے ہیں جنہیں
زیرنہوضی
اور برنہوض کہتے ہیں۔
زیر نہوضی خلیے
کیسہ زردہ کا فروغ کرتےہیں،
جو ایک ایسی بناوٹ ہے جس کے ذریعہ
ماں ابتدائی مضغہ کو
تغذیہ فراہم کرتی ہے۔
برنہوضی خلیے ایک
جھلی بناتے ہیں جسے غلاف جنین کہتے ہیں،
جس میں مضغہ
اور پھر جنین
پیدائش کے وقت پرورش پاتے ہیں۔
|
Capítulo 9 2 a 4 semanas: capas germinales y formación de órganos
|
| |
| لگ بھگ½2 ہفتوں میں
برنہوض خلیہ
3 خصوصی نسیج،
یا ابتدائی جنین کی جھلی بناتا ہے،
جسے بروں ا دمہ،
دروں ادمہ،
اور میان ادمہ کہتے ہیں۔
بروں ادمہ
کثیر خلیوں والے اعضاء
بشمول دماغ،
حرام مغز،
اعصاب،
جلد،
ناخن،
اور بال بناتے ہیں۔
درون ادمہ نظام تنفس
اور اعضائے ہاظمہ کا اندرونی حصے
کی تشکیل کرتا ہے
اور بڑے اعضاء کے حصے بناتا ہے
جیسے جگر
اور لبلبہ ۔
میان ادمہ دل،
گردے،
ہڈیاں،
مرمری ہڈیاں،
پٹھے،
خون کے خلیے،
اوردیگر اعضا بناتا ہے۔
|
| 3 ہفتےبعد
دماغ 3 ابتدائی حصوں
میں تقسیم ہونےلگتا ہے
جسے پیش دماغ،
بین دماغ،
اور بعد دماغ کہتے ہیں۔
تنفس اور ہاظمے کے نظاموں کی نشونما
بھی جاری رہتی ہے۔
|
| جب خون کا پہلا خلیہ
کیسئہ زردہ میں ظاہر ہوتا ہےتو،
پورے مضغہ میں
شریانیں بننے لگتی ہیں،
اور نلی نما دل وجود میں آتا ہے۔
اکثر فورا ہی،
تیزی سے نموپذیر دل
خود بخود مڑنے لگتا ہے
جس سے علیحدہ خانے
بننے شروع ہوجاتے ہیں۔
دل کی دھڑکن کا آغاز
باروری کے3 ہفتے اور ایک دن
بعد ہوتا ہے۔
دورانی نظام جسم کا ایسا اولین نظام،
یا متعلقہ اعضاء کا ایک ایسا گروپ ہے
جو فعال حالت تک رسائی کے لئے ہے۔
|
Capítulo 10 3 a 4 semanas: el plegamiento del embrión
|
| |
| 3 اور 4 ہفتوں کے دوران،
جسم کا سانچہ تیار ہونے لگتا ہے
کیونکہ دماغ،
حرام مغز،
اور مضغہ کے دل کی
بہ آسانی شناخت ہوتی ہے
جو کیسئہ زردہ کے قریب ہوتا ہے۔
تیز نمو سے نسبتا مسطح مضغےمیں
خم پیدا ہوتا ہے۔
یہ عمل
کیسئہ زردہ کے حصے کو
نظام ہاظمہ کے
اندرونی حصے سے جوڑتا ہے
اور نموپذیر انسان کے سینے
اور جوف شکم
کی تشکیل کرتا ہے۔
|